Atopic Eczema Meaning in Urdu
Atopic eczema, also known as atopic dermatitis, is a common chronic skin disease causing itching, redness, and dryness. Learn its causes, symptoms, and effective treatment options in simple Urdu. Atopic Eczema Meaning in Urdu
Dr. Shakeel Zulfiqar
10/30/20251 min read


Atopic Eczema in Urdu Language
ایک عام مگر ضدی جلدی بیماری — مکمل رہنمائی
ایگزیما (Eczema) جلد کی ایک عام بیماری ہے جس میں خارش، سرخی، سوجن اور خشکی پیدا ہوتی ہے۔ اس کی کئی اقسام ہیں، مگر ایٹاپک ایگزیما یا ایٹاپک ڈرمیٹائٹس (Atopic Dermatitis) عام اور زیادہ لمبے عرصے تک چلنے والی (Chronic) قسم ہے۔
یہ عموماً بچپن میں شروع ہوتی ہے اور زیادہ تر لوگوں میں عمر کے ساتھ ساتھ اس کی شدت میں کمی آتی جاتی ہے، لیکن بعض اوقات بالغ عمر میں بھی برقرار رہتی ہے۔ خوش قسمتی سے، زیادہ تر بچوں میں علامات وقت کے ساتھ کم ہو جاتی ہیں — بعض اوقات نوجوانی یا بلوغت تک بیماری تقریباً ختم ہو جاتی ہے۔
ایٹاپک ایگزیما کو "ایٹاپک" اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اُن افراد میں زیادہ عام ہے جن میں الرجی یا دمہ (Asthma) جیسی دوسری الرجک بیماریاں پائی جاتی ہیں۔ اس کے مریضوں کے جسم میں مدافعتی نظام (Immune System) عام چیزوں کے خلاف بھی ضرورت سے زیادہ ردِعمل ظاہر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں جلد میں سوزش (Inflammation) اور خارش پیدا ہوتی ہے۔
وجوہات (Causes of Atopic Eczema)
ایٹاپک ایگزیما کسی ایک وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ اس میں موروثی، مدافعتی، اور ماحولیاتی عوامل شامل ہوتے ہیں۔
1. موروثی عوامل (Genetic Factors)
اگر خاندان میں کسی کو ایگزیما، دمہ، یا الرجی (Hay Fever) ہے تو اگلی نسل میں بھی اس کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ایک جین جسے Filaggrin gene کہا جاتا ہے، اس بیماری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس جین کی خرابی سے جلد کی حفاظتی تہہ (Skin Barrier) کمزور ہو جاتی ہے، جس سے جلد میں خشکی، حساسیت اور انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
2. مدافعتی نظام کا غیر معمولی ردِعمل (Immune Dysfunction)
ایٹاپک ایگزیما کے مریضوں میں جسم کا Immune Response بہت حساس ہوتا ہے۔ معمولی چیزیں جیسے دھول، پرفیوم، یا کپڑوں کی رگڑ سے بھی مدافعتی نظام شدید سوزش پیدا کر دیتا ہے۔
3. ماحولیاتی اثرات (Environmental Triggers)
موسم کی خشکی یا زیادہ سردی
الرجی پیدا کرنے والے عناصر (Allergens)
پرفیوم یا صابن میں موجود کیمیکل
ذہنی دباؤ یا Stress
بعض اوقات پسینہ یا گرمی
یہ سب عوامل جلد میں خارش اور سوزش کو بڑھا سکتے ہیں۔
علامات (Symptoms)
ایٹاپک ایگزیما کی علامات عمر کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر درج ذیل خصوصیات پائی جاتی ہیں:
شدید خارش (Intense Itching) – سب سے نمایاں علامت۔
جلد پر سرخی یا سوجن (Redness and Inflammation)
خشک اور کھردری جلد (Dry, Scaly Skin)
چھالے یا پانی والے دانے (Vesicles or Oozing lesions)
بار بار خارش کرنے سے جلد کی موٹائی میں اضافہ (Lichenification)
بچوں میں چہرے، کہنیوں، گھٹنوں کے گرد جلد کی خرابی
بالغوں میں ہاتھوں، گردن، آنکھوں کے اردگرد یا کلائیوں پر جلد کی خرابی
شدید خارش کے باعث نیند میں خلل، چڑچڑاپن اور ذہنی دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے۔
تشخیص (Diagnosis)
ایٹاپک ایگزیما کی تشخیص عموماً کلینیکل مشاہدے اور مریض کی میڈیکل ہسٹری کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر درج ذیل باتوں کو دیکھ کر تشخیص کرتے ہیں:
جلد کی ظاہری حالت
خارش کی شدت اور مدت
بیماری کا آغاز کس عمر میں ہوا
خاندان میں الرجی یا دمہ کی موجودگی
کبھی کبھار Allergy Tests (جیسے IgE level یا Skin prick test) کیے جا سکتے ہیں تاکہ الرجی کی نوعیت کا اندازہ لگایا جا سکے۔
کچھ صورتوں میں باٗیوپسیBiopsy کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
علاج (Treatment of Atopic Eczema)
ایٹاپک ایگزیما کا کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے مگر مکمل علاج (Cure) عموماً ممکن نہیں ہوتا، تکلیف دہ علامات کو بہت حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
1. جلد کو نم رکھنا (Moisturizing / Emollients)
روزانہ موئسچرائزر یا ایمولینٹس کا استعمال سب سے بنیادی علاج ہے۔
یہ جلد کی خشک اور کمزور حفاظتی تہہ کو مضبوط بناتے ہیں۔
غسل کے فوراً بعد کریم لگانا زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔
2. سوزش کم کرنے والی دوائیں (Anti-inflammatory treatment)
Topical corticosteroids (جیسے Hydrocortisone, Betamethasone)
→ خارش اور سوزش کو تیزی سے کم کرتی ہیں۔
Calcineurin inhibitors (Tacrolimus, Pimecrolimus)
کا استعمال بھی کروایا جاتا ہے۔
3. خارش کم کرنے والی دوائیں (Antihistamines)
اینٹی ہسٹامینز نیند میں مدد دیتے ہیں اور خارش کو وقتی طور پر کم کرتے ہیں۔
4. شدید صورتوں میں (Severe cases)
Oral corticosteroids یا Immunosuppressants (Cyclosporine, Methotrexate)
Phototherapy (UV light therapy) اگر دوائیں مؤثر نہ ہوں۔
5. انفیکشن کا علاج (Treatment of Infection)
اگر خارش کے باعث زخم یا پیپ بن جائے تو Antibiotics دیے جاتے ہیں کیونکہ بیکٹیریا (خاص طور پر Staphylococcus aureus) جلد پر انفیکشن کر سکتے ہیں۔
(کسی بھی دوا کا استعمال اپنے ڈرماٹولوجسٹ کے مشورہ کے بغیر ہرگز نہیں کرنا چاہیئے)
گھریلو نگہداشت اور احتیاطی تدابیر (Home Care & Prevention)
ایٹاپک ایگزیما کے مریض روزمرہ زندگی میں چند آسان اصول اپنا کر اپنی حالت بہتر بنا سکتے ہیں:
خوشبو دار صابن، شیمپو یا لوشن سے پرہیز کریں۔
نہانے کے لیے نیم گرم پانی استعمال کریں، زیادہ دیر تک نہ نہائیں۔
نہانے کے فوراً بعد موئسچرائزر لگائیں۔
نرم کپڑے (کپاس کے) پہنیں اور synthetic کپڑوں سے پرہیز کریں۔
پسینہ اور گرمی سے بچیں۔
ذہنی دباؤ کم کرنے کی کوشش کریں — مراقبہ، ورزش یا سانس کی مشقیں مددگار ہو سکتی ہیں۔
خوراک میں ایسی چیزوں سے پرہیز کریں جن سے الرجی ہو سکتی ہے (جیسا کہ انڈا، دودھ، مونگ پھلی وغیرہ — اگر ڈاکٹر مشورہ دے)۔
بچوں میں ایٹاپک ایگزیما (Atopic Eczema in Children)
ایٹاپک ایگزیما اکثر چھوٹے بچوں میں شروع ہوتی ہے۔
بچوں کی جلد نازک ہوتی ہے، اس لیے خارش اور سوزش جلد بڑھ جاتی ہے۔
عموماً چہرے، بازوؤں، اور ٹانگوں کے جوڑوں کے اردگرد زیادہ اثر ہوتا ہے۔
والدین کو چاہیے کہ وہ بچے کی جلد کو ہمیشہ نم رکھیں، خارش سے ہونے والے زخموں سے بچانے کیلیئے ناخن چھوٹے رکھیں، اور ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر سٹیرائیڈ کریم استعمال نہ کریں۔
ممکنہ پیچیدگیاں (Complications)
اگر ایٹاپک ایگزیما کا بروقت علاج نہ کیا جائے یا خارش زیادہ کی جائے تو مندرجہ ذیل مسائل پیدا ہو سکتے ہیں:
انفیکشن (Skin Infection)
– بیکٹیریا (Staphylococcus aureus) یا وائرس (Herpes simplex) سے جلدی انفیکشن۔
جلد کا موٹا ہو جانا (Lichenification)
– بار بار خارش سے جلد سخت اور موٹی ہو جاتی ہے۔
نیند اور نفسیاتی مسائل
– مستقل خارش نیند میں کمی اور ذہنی دباؤ پیدا کر سکتی ہے۔
زندگی کے معیار میں بہتری (Improving Quality of Life)
ایٹاپک ایگزیما ایک دائمی (Chronic) بیماری ہے، لیکن اچھی نگہداشت (Skincare routine) اور ڈاکٹر کے مشورے سے زندگی معمول کے مطابق گزاری جا سکتی ہے۔
مریض کو چاہیے کہ:
جلد کی روزانہ نگہداشت کو معمول بنائے۔
خارش کے دوران جلد کو کھرچنے کے بجائے ٹھنڈی پٹیاں یا کریم استعمال کرے۔
موسم کی تبدیلی کے مطابق اپنی نگہداشت میں تبدیلی کرے۔
آخری بات
ایٹاپک ایگزیما کوئی خطرناک بیماری نہیں، مگر یہ صبر آزما ضرور ہے۔
یہ بیماری مکمل طور پر ختم نہ بھی ہو تو بھی صحیح علاج، محتاط طرزِ زندگی، اور مثبت رویّے سے اس پر بہترین قابو پایا جا سکتا ہے۔
جلد کی صحت کا دار و مدار مسلسل نگہداشت پر ہے، اس لیے اگر علامات بار بار لوٹ آئیں تو فوراً ماہرِ جلد (Dermatologist) سے رجوع کریں۔
