Herpes Zoster Meaning in Urdu

Gain insight into the symptoms, treatment options, and preventative measures for herpes zoster. Don't miss out on this informative read to learn about herpes zoster meaning in Urdu.

Dr. Shakeel Zulfiqar

6/19/20241 min read

herpes zoster meaning in urdu
herpes zoster meaning in urdu

Herpes Zoster Meaning in Urdu

ہرپس زوسٹر، جسے شِنگلز بھی کہا جاتا ہے، جلد کی ایک درد دینے والی بیماری ہے جو اسی وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جو چکن پاکس کا سبب بنتا ہے۔ کسی شخص کو چکن پاکس ہونے کے بعد، وائرس اس کے جسم میں موجود رہتا ہے اور بعد میں شنگلز کے طور پر دوبارہ متحرک ہو سکتا ہے۔

ہرپس زوسٹر کے باریک پانی بھرے چھالے عام طور پر جسم کے ایک طرف ظاہر ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ دیگر علامات جیسے بخار، سر درد اور تھکاوٹ بھی ہو سکتی ہیں۔ یہ بڑی عمر کے افراد میں سب سے زیادہ عام ہے، لیکن کسی کو بھی جس کو چکن پاکس ہوا ہو ہرپس زوسٹر ہو سکتا ہے۔

کچھ مریضوں کو جب یہ بتایا جاتا ہے کہ انہیں پہلے چکن پاکس ہوا تھا جس کی وجہ سے اب ہرپس زوسٹر ہوا ہے تو وہ چکن پاکس کے ہونے کا ہی انکار کر دیتے ہیں۔ ان کی رائے میں انہیں کبھی چکن پاکس ہوا ہی نہیں ہوتا۔ درحقیقت بات یہ ہوتی ہے کہ انہیں ماضی میں چکن پاکس تو ہوا ہوتا ہے مگر اتنا ہلکا کہ انہیں پتا ہی نہیں چلتا اور چکن پاکس کی انفیکشن ہو کر ختم بھی ہو جاتی ہے۔ لہٰذا وہ مانتے ہی نہیں کہ انہیں پہلے چکن پاکس ہوا تھا۔

ہرپس زوسٹر، یا شِنگلز،ویریسیلا-زسٹر وائرس (VZV) کے دوبارہ فعال ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ وہی وائرس ہے جو چکن پاکس کا سبب بنتا ہے۔ کسی شخص کو چکن پاکس ہونے کے بعد، وائرس ان کے جسم کے عصبی خلیوں میں غیر فعال یا غیر فعال رہتا ہے۔ نامعلوم وجوہات کی بناء پر، وائرس بعد میں زندگی میں دوبارہ متحرک ہو کر، عصبی ریشوں کے ذریعے جلد تک چلا جاتا ہے، جس سے جسم کے ایک طرف شدید درد کا احساس پیدا کرنے والے دانے اور چھالے نمودار ہوتے ہیں۔

یہ وائرس عصبی ریشوں کو سوزش اور نقصان کا باعث بنتا ہے، جس سے دیگر علامات جیسے جلن، بے حسی، یا جھنجھلاہٹ ہو سکتی ہے۔

ہرپس زوسٹر کی علامات

ہرپس زوسٹر کے چھالے بہت درد دینے والے، باریک اور اکٹھے نکلتے ہیں جو عام طور پر جسم کے ایک طرف ظاہر ہوتے ہیں۔ کچھ مریضوں کو چھالے نکلنے سے کچھ دن پہلے متاثرہ جگہ جلن یا بےچینی محسوس ہوتی ہے جس کے بعد چھالے نکل آتے ہیں۔ چھالوں پر خارش ہو سکتی ہے اور اس کے ساتھ جلن یا جھنجھناہٹ کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔

درد: ہرپس زوسٹر اکثر بہت تکلیف دہ ہوتا ہے،لیکن کچھ مریضوں میں درد کی شدت کم ہوتی ہے۔ درد کو جلن کے طور پر بھی بیان کیا جاتا ہے۔

بخار: ہرپس زوسٹر والے کچھ لوگوں کو بخار ہوسکتا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ جسم کسی انفیکشن سے لڑ رہا ہے۔

سر درد: کچھ لوگوں کو سر میں درد ہو سکتا ہے، جو جسم میں وائرس کے دوبارہ متحرک ہونے کی علامت ہو سکتا ہے۔

تھکاوٹ: ہرپس زوسٹر والے بہت سے لوگ تھکاوٹ محسوس کر سکتے ہیں۔

حسی تبدیلیاں: کچھ لوگ کو بے حسی، جھنجھناہٹ، یا خارش اس جگہ محسوس ہو سکتی ہے جہاں چھالے نکلے ہوں۔

ہرپس زوسٹر کی علامات ہر شخص میں مختلف ہو سکتی ہیں، اور کچھ لوگوں میں ہلکی علامات ہو سکتی ہیں، جبکہ دوسروں میں شدید علامات۔

ہرپس زوسٹرعام طور پر 2 سے4 ہفتوں کے اندر ٹھیک ہو جاتا ہے، لیکن دانے غائب ہونے کے بعد کئی ہفتوں یا مہینوں تک درد برقرار رہ سکتا ہے۔

درج ذیل عوامل کسی شخص میں ہرپس زوسٹر ہونے کے امکانات بڑھا سکتے ہیں:

عمر: کسی شخص کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہرپس زوسٹرہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ ہرپس زوسٹر50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں سب سے زیادہ عام ہے، اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں یہ خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

کمزور مدافعتی نظام: کمزور مدافعتی نظام کے حامل افراد، جیسے کہ ایچ آئی وی یا ایڈز کے مریض، کینسر کے مریض، یا جو کیموتھراپی یا تابکاری کروا رہے ہوں ،انہیں ہرپس زوسٹرہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

ذہنی تناؤ: ذہنی تناؤ مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتا ہے اور کسی شخص کو ہرپس زوسٹرکے ہونے کیلئے زیادہ حساس بنا سکتا ہے۔

بعض دوائیں: وہ لوگ جو مدافعتی نظام پر اثر ڈالنے والی ادویات لیتے ہیں، جیسے سٹیرائڈز، یا کینسر کی دوائیں، انہیں ہرپس زوسٹر ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

دائمی بیماری: ذیابیطس، دل کی بیماری، اور پھیپھڑوں کی بیماری جیسی دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد کو ہرپس زوسٹر ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

Herpes Zoster Treatment

ہرپس زوسٹر کا علاج

ہرپس زوسٹر کے علاج میں اینٹی وائرل ادویات کا استعمال، درد کم کرنے والی ادویات اور خود کی دیکھ بھال کے اقدامات کرنا شامل ہے۔

اینٹی وائرل ادویات ہرپس زوسٹر کے علاج کی پہلی لائن ہیں۔ یہ ادویات علامات کے شروع ہونے کے بعد جلد از جلد شروع کر دینی چاہئیں [ 72 گھنٹوں کے اندر]۔

یہ وائرس کی بڑھوتری کو کم کرکے علامات کی شدت اور بیماری کی مدت میں کمی کرتی ہیں۔

اس کے علاوہ پوسٹ ہیرپیٹک نیورلجیا (PHN) ہونے کے امکانات کو بھی کم کرتی ہیں۔

درد سے نجات ہرپس زسٹر کے علاج کا ایک لازمی حصہ ہے۔ درد کو کم کرنے میں مدد کے لیے درد کم کرنے والی ادویات استعمال کروائ جاتی ہیں۔

اس کے علاوہ متاثرہ جگہ کو صاف اور خشک رکھنا، جلد کو خارش کرنے والی چیزوں جیسے کھردرا لباس یا انتہائی درجہ حرارت سے بچانا شامل ہے۔

اینٹی وائرل ادویات لیتے وقت احتیاطی تدابیر

دوا کا مکمل کورس مکمل کریں، چاہے دوا ختم ہونے سے پہلے علامات میں بہتری آجائے۔

اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر دوا لینا بند نہ کریں۔

اگر دوا لینے سے کوئ تکلف ہو جیسے متلی، الٹی، یا اسہال تو اپنے ڈاکٹر کو آگاہ کریں۔

دوا لینے کے دوران الکحل نہ پئیں، کیونکہ یہ مضر اثرات کا سبب بن سکتا ہے۔

اپنی دوا کسی اور کے ساتھ شیئر نہ کریں، کیونکہ یہ خاص طور پر آپ کے لیے تجویز کی گئی ہے۔

آپ کب تک وائرس کو دوسروں تک منتقل کر سکتے ہیں؟

ایک شخص جو ہرپس زوسٹر میں مبتلا ہے اسے عام طور پر اس وقت تک متعدی سمجھا جاتا ہے جب تک کہ اس کے تمام چھالے ختم نہ ہوجائیں۔ یہ عام طور پر ہرپس زوسٹر کے چھالے پہلی بار ظاہر ہونے کے بعد 7 سے 10 دنوں کے اندر ہوتا ہے۔ اس دوران بہتر یہی ہے کہ اپنا صابن اور تولیہ الگ رکھیں۔ ایک بار جب چھالے ختم ہوجاتے ہیں تو، مریض کو متعدی نہیں سمجھا جاتا اور وائرس کو دوسروں تک منتقل کرنے کا خطرہ بہت کم ہوجاتا ہے۔

یہ بات قابل غور ہے کہ یہ وائرس ان لوگوں میں منتقل ہو سکتا ہے جنہیں کبھی چکن پاکس نہیں ہوا۔ لہٰذا حاملہ خواتین، نوزائیدہ، اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو ہرپس زوسٹر والے افراد سے دور رہنا چاہیئے۔

یہ نوٹ کرنا بھی ضروری ہے کہ، اگرچہ وہ شخص جس کے چھالے ختم ہو چکے ہوں اب متعدی نہیں ہے، لیکن درد، جلن یا جھنجھناہٹ کا احساس، اور دیگر علامات کئی ہفتوں یا مہینوں تک برقرار رہ سکتی ہیں، اسے پوسٹ ہیرپیٹک نیورلجیا Postherpetic neuralgia یا (PHN) کہا جاتا ہے۔

Post Herpetic Neuralgia

پوسٹ ہرپیٹک نیوریلیجیا کیا ہے؟

ایک ایسی حالت ہے جو کسی شخص کو شنگلز ہونے کے بعد ہوتی ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ جلد کے اس حصے میں دائمی درد، جلن، یا جھنجھناہٹ کا احساس ہوتا ہے جہاں ہرپس زوسٹرکے چھالے نکلے ہوتے ہیں۔ درد شدید ہو سکتا ہے اور کئی ہفتوں، مہینوں یا سالوں تک جاری رہ سکتا ہے۔

PHN بڑی عمر کے افراد میں زیادہ عام ہے، خاص طور پر 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد، اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں۔

اسکے علاج کیلئے درج ذیل تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں:

ادویات: کچھ ادویات جیسے antidepressant یا lidocaine وغیرہ تجویز کی جا سکتی ہیں۔

اعصابی بلاکس: متاثرہ اعصاب میں مقامی اینستھیٹک یا سٹیرائڈز کے انجیکشن درد کو روکنے میں مدد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

ایکیوپنکچر: درد کو کم کرنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ایکیوپنکچر کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔